Hazrat Abu Bakr رضي الله عنه Ki Khilafat Ahadees Ki Roshni Me

Also Read In: Hindi | English

بِسْمِ اللهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

حضرت ابوبکر رضي الله عنه کی خلافت احادیث کی روشنی مے

سوال: کیا حضرت ابو بکر رضي الله عنه کی خلافت کا اشارہ کسی حدیث میں ملتا ہے؟


جواب: جی ہاں، حضرت ابو بکر الصدیق رضي الله عنه کی خلافت کا اشارہ کئی صحیح احادیث میں ملتا ہے۔ رسول اللہ ﷺ نے اُن کو اپنی وفات سے پہلے کئی مواقع پر ایسے مقامات پر مقرر فرمایا جو اُن کی بعد میں خلافت کی دلیل بنتے ہیں۔

یہاں کچھ اہم اور صحیح احادیث پیش کی جا رہی ہیں:


1. حضرت ابو بکر رضي الله عنه کو امام بنایا گیا:
عَنْ عَائِشَةَ رضي الله عنها قَالَتْ: أَمَرَ رَسُولُ اللَّهِ ﷺ أَبَا بَكْرٍ أَنْ يُصَلِّيَ بِالنَّاسِ فِي مَرَضِهِ۔

حضرت عائشہ رضي الله عنها نے کہا: رسول اللہ ﷺ نے اپنی بیماری کے دوران حضرت ابو بکر کو لوگوں کا امام بنانے کا حکم دیا۔
[صحیح البخاری: 713، صحیح مسلم: 418]

اس حدیث کا مفہوم یہ ہے کہ جب رسول اللہ ﷺ بیمار ہوئے تو انہوں نے حضرت ابو بکر رضي الله عنه کو نماز کا امام بنایا، حالانکہ اور بھی بزرگ صحابہ موجود تھے۔ علما کے نزدیک یہ ان کی قیادت (لیڈرشپ) کا اشارہ ہے۔


2. رسول اللہ ﷺ کا ارشاد:
“يَأْبَى اللَّهُ وَالْمُسْلِمُونَ إِلَّا أَبَا بَكْرٍ”

ترجمہ: اللہ اور مسلمان ابو بکر کے سوا کسی اور کو قبول نہیں کرتے۔
[صحیح مسلم: 2387]

یہ حدیث اس وقت کی ہے جب کچھ لوگ خلافت کے لیے مشورہ کر رہے تھے، اور اس میں رسول اللہ ﷺ نے کھلے طور پر حضرت ابو بکر رضي الله عنه کے لیے ترجیح دی۔


3. رسول اللہ ﷺ کا ارشاد (جامع بشارت):
“اقتدوا باللذين من بعدي: أبي بكر وعمر.”

ترجمہ: میرے بعد ابو بکر اور عمر کی پیروی کرو۔
[سنن الترمذی: 3662 – حسن صحیح]

یہ حدیث کھلی ہدایت ہے کہ امت کو حضرت ابو بکر رضي الله عنه اور حضرت عمر رضي الله عنه کا راستہ اختیار کرنا چاہیے، جو ان کی قیادت اور خلافت پر دلالت کرتی ہے۔


ماحصل:
ان احادیث سے واضح ہوتا ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے اپنی زندگی میں حضرت ابو بکر رضي الله عنه کو لوگوں کا امام بنایا، ان کی تعریف کی، ان کی قیادت کو تسلیم کیا، اور ان کی پیروی کا حکم دیا۔ یہ سب ان کی خلافت کا  اشارہ ہے۔

Also Read In: Hindi | English

Sharing is caring!

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *