Zakat Ke Masaail Urdu
Zakat Ke Masaail Urdu
زکوٰۃ کی رقم غریبوں کو بطور قرض دینا کیسا ہے؟
سوال – ہمارے یہاں ایک سوسائٹی (خدائی خدمت گار) کے نام کی ہے، جس کے نام سے نوجوان طبقہ نے بستی سے چندہ کر کے کافی رقم جمع کی ہے، چندے کی کشیر رقم زکوٰۃ کی ہے، اب اس سے غریب طبقی کو بطور قرض دیتے ہیں، کہ یہ لوگ اس سے تجارت کریں، منافع ہونے پر اصل رقم بلاسود کے واپس دے دیتے ہیں، تو غریب کو یہ رقم دینا شرعاً کیسا ہے؟ اگر ان کے پاس سے واپس نہیں لے سکتے ہیں تو واپس وصولیابی کی کوئی جواز کی صورت ہو تو واضح فرمائیں۔ بینوا تو جروا۔
الجواب – زکوٰۃ کی رقم زکوٰۃ کے مصرف میں خرچ کی جائے، کسی غریب کو قرض کے طور پر دینے کی اجازت نہیں ہے، اگر صاحب زکوٰۃ کی طرف سے اجازت ہو تو بھی جائز نہیں ہے، اور جب تک اس کے مصرف میں تملیکا نہ دی جائے، یعنی جب تک اس ضرورت مند غریب کو جس کو زکوٰۃ کی رقم دی جائے گی اس رقم کا ملک نہ بنادیا جائے زکوٰۃ ادا نہ ہوگی، لہٰذا زکوٰۃ کے حق دار کو بطور قرض کے نہیں ویسے ہی دی دی جائے۔ فقط واللہ اعلم بالصواب۔
فتاویٰ رحیمیہ | جلد ہفتم | کتاب الزکوٰۃ | صفحہ 143
♥
Mazeed : Fatawa Rahimiyah
Biradran e islam brah e karam hamare facebook page ko like karen Jazakallah.!