Fatawa Rahimiyah
Fatawa Rahimiyah Urdu : Miswak ki Fazilat
♥
وضو میں بجائے مسواک کے کسی اور چیز کا استعمال
♥
سوال – مسواک کی جگہ منجن اور ٹوتھ پیسٹ کا استعمال کیسا ہے؟ برش کے استعمال کا کیا حکم ہے؟
الجواب – وضو کرتے وقت مسواک کرنا سنت مؤکدہ ہے، اور مسواک بانس، انار اور ریحان کے علاوہ کسی اور درخت کی ہونی چاہئے، خصوصاً کڑوے درخت کی، زیادہ اولیٰ پیلو کے درخت کی ہے، پھر زیتون کے درخت کی، (شامی جلد 1) ــ(کبیری صفحہ 32 ایضاً) علامہ طحطاوی زیتون کی مسواک کو افضل مانتے ہیں (طحطاوی علی الدرالمختار جلد 1 صفحہ 101 ایضاً)
الغرض مسواک درخت کی ہونا ضروری ہے، اگر کسی وقت درخت کی مسواک میسر نہ ہو تو انگلی سے دانت صاف کرکے منہ کی بو زائل کردے اس طرح بھی سنت اداہوجاتی ہے، ہدایہ میں ہے : اور مسواک سنت ہے اس لئے کہ آنحضرت ﷺ ہمیشہ کرتے تھے اور مسواک نہ ہوتو انگیوں سے مسواک کا کام لے کہ آنحضرتﷺ نے یہ بھی کیا ہے۔
نیز ہادی عالم ﷺ کا فرمان ہے: جب مسواک نہ ہو اس وقت انگلیاں مسواک کا کام کرتی ہیں۔ (طبرانی وغیرہ)
اس سے ثابت ہوتا ہے کہ اصل سنت درخت کی مسواک ہے، وہ میسر نہ ہو یا دانت نہ ہوں یا دانت یا مسوڑے کی خرابی کی وجہ سے مسواک سے تکلیف ہوتی ہو تو ضرورۃً ہاتھ کی نگلیوں یا موٹے کھردرے کپڑے یا منجن، ٹوتھ پیسٹ یا برش سے مسواک کا کام لئا جاسکتا ہے، مگر مسواک کے ہوتے ہوئے مذکورہ چیزیں مسواک کی سنت دا کرنے کے لئے کافی نہیں اور مسواک کی سنت کا پورا اجر حاصل نہ ہوگا۔
جب مسواک کی موجودگی میں انگلیاں ـ (جن کے لئے آنحضرت ﷺ کا عمل اور قول ثابت ہے) مسواک کے قائم مقام نہیں ہو سکتیں تو برش وغیرہ کیسے مسواک کے قائم مقام ہو سکئے ہیں۔ فقط واللہ اعلم بالصواب۔
فتاویٰ رحیمیہ | جلدچہارم | کتاب الطہارت | صفحہ: 17-18
♥
Mazeed : Fatawa Rahimiyah | Urdu Article