Urdu Masail Fatawa Rahimiyah : تراویح پڑھانے والے کو لقمہ کون دے؟

Urdu Masail

Urdu Masail Fatawa Rahimiyah : Taraweeh

تراویح پڑھانے والے کو لقمہ کون دے؟

سوال – حافظ صاحب تراویح میں غلطی کرے اور سامع اچھی طرح نہ بتا سکے تب دوسری تیسری صف میں سے کوئی لقمہ دے تو کچھ حرج ہے؟ امام صاحب کہہ رہے ہیں کہ لقمہ دینا ہو تو پہلی صف میں کھڑا رہے. تو اگر دیر سے آنے والے حافظ صاحب کو پہلی صف میں جگہ نہ ملے تو کیا ان کو لو لقمہ دےنے کا حق نہیں؟۔

الجواب – اگر سامع مقرر ہے تو اسکو غلطی بتانی چاہئے، کسی دوسرے کو جلدی نہ کرنا چاہئے اس سے نماز میں انتشار اور ایک طرح کی گڑبڑ ہو جاتی ہے، البتہ اگر سامع نہ بتا سکے یا اچھی طرح نہ بتائے تو اب جو بھی اچھی طرح بتا سکے اس پر غلطی کی اصلاح کرنا فرض ہے خواہ وہ کسی صف میں ہو، قریب ہو یا دور ہو، اس پر فرض ہے کہ غلطی کی ااصلاح کرے، اگر اصلاح نہ کرے تو گنہگار ہوگا، البتہ یہ ضروری ہے کہ نماز میں امام کے ساتھ شریک ہو، جو نماز میں شریک نہ ہو اس نے اگر غلطی بتائی اور امام نے اس کی غلطی کے بتانے (لقمہ دینے ) سے اصلاح کی تو امام کی نماز فاسد ہو جائےگی۔ فقط واللہ اعلم بالصواب۔

فتاویٰ رحیمیہ | جلد ششم | مسائل تراویح | صفحہ  188

Mazeed : Fatawa Rahimiyah  |   Namaz Ke Masaail  |  Pinterest

Sharing is caring!

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *